جرمنی میں سال 2015 میں 75 مساجد پر حملے کئے گئے.
لنک یہ ھے
جرمنی میں مساجد پر حملوں کے واقعات میں ایک اور کا اضافہ ہو گیا ہے۔
جرمنی کے شہر کاسیل میں 'ترکی کے محکمہ مذہبی امور کی ترک اسلام یونین DITIBسے منسلک مرکزی جامع مسجد پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔
حملہ آوروں نے مسجد کی خارجی دیواروں پر تحریریں رقم کیں اور مسجد کے شیشے توڑ ڈالے۔
حملے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسجد کے سربراہ سیف الدین ایر یوریک نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں یورپ میں مسلمانوں اور مساجد کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے جو ہمارے لئے باعثِ تکلیف ہے۔
ایریوریک نے کہا کہ جرمن ذرائع ابلاغ واقعے سے باخبر ہونے کے باوجود لا تعلق بنے ہوئے ہیں اور وقوعہ پر آنے والے پولیس اہلکاروں نے ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا ہے۔
مسجد کے امام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ، اتحاد و یکجہتی کے حامی، امن کے طرفدار اور خوشی کی تلاش میں رہنے والے انسان ہیں یہی وجہ ہے کہ اس واقعے نے ہمیں رنجیدہ کیا ہے"۔
واضح رہے کہ جرمنی میں سال 2015 میں 75 مساجد پر حملے کئے گئے جن کی تعداد سال 2016 میں بڑھ کر 91 تک جا پہنچی۔
0 تبصرے:
Post a Comment
اس کے متعلق آپکی کیا رائے ہے ۔۔؟؟
کمنٹ بوکس میں لکھ دیں ،تاکہ دیگر لوگ بھی اسے پڑھ سکیں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔